Sunday, December 8, 2019

جانوروں کے پالنے کا اصول

5 اصول ہیں اگر آپ ان پے  عمل کر لیں اور جانور کو یہ حقوق دے دیں تو میں آپ سے چیلنج کرتا ہوں کے کے آپ کو ڈیری کے کاروبار میں کبھی نقصان نہیں ہو گا

 میں سفائر ڈیری پے جب تھا تو اس فارم کے 2 حصے تھے فارم 1 اور فارم 2  لگ بھگ 5000 ہزار جانورتھے ۔
میری زمہ داری  فارم 2 پے تھی فارم 2 پے سارے ہائی ملکنگ جانور تھے جو کے 50 لیٹر سے اپر تک جاتے تھے میرے ذمے میں جو کام تھے ان میں نیچے دیے  گے 5 اصول ان پے عمل کروانا تھے اگر دودھ کی کمی ہوتی تو میں جواب دہ تھا ساڑو اور لنگڑا پن کا میں جواب دہ تھا TMR میں اگر خرابی ہوتی تو مجھ سے پوچھا جاتا کے یہ کیوں آپ نے  ڈلوایا میں صرف علاج نہیں کرتا تھا باقی ہر چیز کو دیکھنا میری ذمہ داری تھی  اس لیے میں سارا دن جانوروں کے اندر گھومتا رہتا ایک ایک چیز کو دیکھتا ہر چھوٹی چیز پے بھی غور کرتا ڈیلی گوبر کو ہاتھ سے چیک کرتا۔ گوبر سے  آپ اپنے فارم  نیوٹریشن   کو کراس چیک  کر سکتے ہیں ۔بتانے کا مقصد یہ ہے کے جو باتیں آپ سے شیر کرنے جا رہا ہوں یہ میرا ذاتی  تجربہ ہے

پہلا اصول
1 .Freedom from Hunger and Thirst
جانور کا سب سے پہلا حق کھلا پانی اور 24 گھنٹے خوراک کا سامنے ہونا ہے ہم 5 دفع خوراک ڈالتے تھے رات کو ایک بجے بھی اگر خوراک ختم ہو گئی ہو تو ہم اسی وقت ڈالتے تھے اور میں رات کو بھی چکر مارتا تھا بہت سے جانور رات کو بھی کھا رہے ہوتے تھے کوئی وقت ایسا نہیں دیکھا کے  فیڈ ٹیبل مکمل خالی ہو ۔ کچھ جانور رات کو زیادہ کھاتیں ہیں اور اگر رات کو سارے جانور لیٹے ہوں اور کچھ کھا رہے ہوں تو یہ بھی ممکن ہے کے وہ  جانور کمزور ہے بیمار ہے وہ  اس وقت کا انتظار کرتے ہیں  جب ان کو پتہ ہو کے اب کوئی جانور مارے گا نہیں کوئی جگہہ سے ہٹاے گا نہیں۔ 3-4 سوے والے جانور پہلے سوے والی گاۓ کو ساتھ کھانے نہیں دیتی تھی اسی لیے ہمیشہ پہلا سوے والے جانوروں کا الگ گروپ بنانا چاہیے۔ میں اکثر سافٹ ویئر پے جب دیکھتا کے آج کس جانور نے دودھ کم دیا ہے اکثر ایسا ہوتا ایک دن پہلے جانور نے 50 لیٹر دودھ دیا اگلے دن اس نے 20 لیٹر جب جانور کو  دیکھا تو کوئی مسلہ نہیں بیمار بھی نہیں ہے وجہہ یہ کے غلطی سے چوای کرنے کے وو جانور اپنے گروپ کی بجاۓ کسی اور بڑی گاۓ والے گروپ میں چلی گئی اور وہاں اس کو کھانے نہیں دیا گیا جب اس کو واپس اپنے گروپ میں چھوڑا تو اس کا دودھ ٹھیک ہو گیا وجہہ یہی ہے کے جب کوئی بچا بڑے لوگوں کی محفل میں بیٹھ جاۓ تو وہ ڈر کے مارے سہمہ رہتا ہے اس لیے یہ ضروری ہے کے خوراک اور پانی کا ہر وقت موجود ہونا جانور کے لیے بہت ضروری ہے اس کا جب دل کرے وہ  کھا لے اور پی لے
پانی کی چھوٹی سی مثال دیتا ہوں سفائر ڈیری پے اگر 2 دن پانی کی کھرلی صاف نا ہو تو تیسرے دن ساڑو کےکیسز آنا شروع  ہو جاتے تھے تھے

دوسرا اصول

 2 .Freedom from Discomfort
جانور کو آرام دہ ماحول دینا
اگر آپ چاھتے ہیں کے آپ کا جانور دودھ ٹھیک دے بیمار نا ہو تو اس اصول پے خاص خیال رکھیں۔ جانور اگر 8 گھنٹے آرام نہیں کرتا  سکون سے جگالی نہیں کرتا تو اس کا سیدھا اثر آپ کو دودھ کی کمی سارو اور دیگر بیماریوں کی صورت میں ملے گا
آرام دہ ماحول میں سب سے پہلی چیز شیڈ کا درجہ حرارّت ہے شیڈ بند نا ہو ہوا کا گزر اچھی طرح ہو ۔15-30 ڈگری تک اندرونی درجہ حرات رہے تو جانوروں کو کوئی مسلہ نہیں ۔اگر گرمی ہے تو آپ کے جانور کھڑے رهتے ہیں سکوں سے بیٹھے گے نہیں جگالی نہیں کرتے میدہ خراب ہونا شروع ہو جاتا ہے لنگڑا پن کے کیسز انے شروع ہو جاتے ہیں سارو کے چانس بڑھ جاتے ہیں جانور کم وقت لیٹتا ہے دوپہر 2-3 بجی تک ہماری ریسٹ ہوتی تھی ریسٹ کٹ بعد جیسے he شیڈوں کے اندر جاتے تھے تو سارے جانور فیڈ ٹیبل پے آ کے کھڑے ہوتے تھے دور سے لگ رہا ہوتا تھا کے 600 کا 600 جانور کھا رہا ہے لیکن نزدیق آ کے پتہ لگتا کے وہ سرف کھڑے ہیں کیو کے فیڈ ٹیبل والی جگہہ ٹھنڈی ہوتی تھی اس جگہہ کی نسبت جہاں وہ آرام کرتے تھے جن کو ہم cubicles کہتے ہیں
 بیڈنگ والی جگہہ جہاں پے جانور جا کے آرام کرتے ہیں یا بیٹھتے ہیں اس جگہہ کا آرام دہ ہونا بہت ضروری ہم ہر ہفتے ریت ڈالتے تھے ایک ایک فٹ بیٹھنے والی جگہہ پر یقین جانیے جس دن ہم نئی ریت ڈالتے تھے اگلے دن  آدھا سے ایک کلو فی جانور دودھ بڑھا جاتا تھا اگلے کچھ دن سارو بہت کم ہو جاتا تھا وجہہ یہی کے جانور ریت کو پسند کرتا ہے دنیا میں سب سے اچھی بڈنگ ریت ہے میں نے جتنے بھی فارم وزٹ کے ایک ایک فٹ کے گڑھے بنے ہوتے ہیں  اندر گوبر پیشاب کی وجہہ سے کیتچر بنا ہوتا ہے جانوروں کے گھٹنے سوجے ہووے ہوتے ہیں اس جانور نے کیا دودھ دینا ہے جس کو آرام کے لیے نیچے سخت جگہہ ملے۔ یہ میرا تجربہ ہے جانور نرم اور صاف جگہہ کو پسند کرتا ہے اور خوشی سے مستیاں بھی کرتا ہے ۔  اس لیے میرے بھائیوں آرام دہ جگہہ اور ماحول ضروری ہے اس کو چیک کرنا ہو تو دیکھیں کے آپ نے تازہ خوراک ڈالی گھنٹے بعد جانوروں ko دیکھیں کیا لیٹ کے جگالی کر رہے ہیں اس کا مطلب ہے کے جانور سکوں میں ہیں اگر آدھے لیٹے ادھے کھڑے ہیں مطلب آپ کی جگہہ صاف نہیں آرام دہ نہیں اگرسارے کھڑے ہیں تو پھرکوئی سیریس مسلہ ہے اس کو حل کریں فورن
کارپوریٹ میگا ڈیری فارم میں اپس میں بڑا مقابلہ چلتا رہتا ہے دودھ کی ایوریج کا اور دودھ اس وقت جانور دیتا ہے جب وہ  زیادہ کھاے سب زیدہ ہمارا فوکس ہوتا تھا کے کسی طریقے سے جانور کو کھلاتے رہیں یا جانورکھاتا رہے اسی مقابلے میں ایک دفع میرے فارم مینیجر حسام منیر جو کے مصری تھے پاکستان میں  سے کامیاب فارم مینیجر ہیں  انہوں مجھے کہا کے جب بھی خوراک کی گاڑی اے شیڈ میں آپ نے سب جانوروں کو اٹھا دینا ہے تا کے وہ فیڈ ٹیبل پے آ کے خوراک کھائیں میں نے کہا سر یہ چیز جانوروں کو ڈسٹرب کرے گئی اور دودھ کم ہو گا انہوں نے کہا نہیں تم نے لیبر سے کروانا ہے میں نے کہاٹھیک ہے اب 1200 گاۓ کھڑی تھی 2 شیڈ میں جب سارا دن یہی کام لیبر ٹھڈے مار مار کے اٹھاتی رہی ایک جانور جو سکوں سے جگالی کر رہا ہو وہ کیسے اٹھے گا نتیجہ یہ نکلا کے اگلے دن دودھ زیادہ ہونےکی بجاے کم ہو گیا وجہہ یہ تھی
ایک جانورجو آرام سے لیٹا ہو جگالی کر رہا ہو اس کو کبھی تنگ نا کریں نا اٹھیں جانور آپ کے ٹھڈے سے اٹھ تو جاۓگا لیکن پھر تھوڑی دیر کے بعد وہ بیٹھ جاۓ گا نقصان ye ہوا کے اس اٹھنے اور بیٹھنے میں جانور کی  طاقت  ضایع ہوئی جانورڈسٹرب ہوا اور دودھ کم ہو گیا اس لیے تیل تمباکو جو کچھ بھی دینا ہو اس وقت کبھی بھی نا دیں جب جانور آرام کر رہے ہوں جگالی کر رہےہوں

تیسرا اصول

 Freedom from Pain, Injury or Disease
درد بیماری چوٹ سے آزادی
درد ایسی چیز hay جس کو ہوتا ہے وہی بتا سکتا ہے ہم بول کے بتا دیں گے جانور بیچارہ دودھ کی کمی کی صورت میں بتا دے گا روزانہ میں کم دودھ والی گاۓ کے nنمبر نکل کر لاتا تھا اور 70% لنگڑے پن والی ہوتی تھی جو درد ki وجہہ سے نا کھاتی تھی نا پیتی  تھی اور دودھ 50 لیٹر سے 10 لیٹر تک آجاتا تھا انکا باقی 30 فیصد بخار ساڑو والی ہوتی تھی ۔ اس لیے جانور کو بیماری سے بچانا ضروری ہے اکثر رسی اور لوہے کی چیزیں زخم کر دیتی ہیں جو نظر نہیں آتا لیکن دودھ کم کر جاتے ہیں آہستہ آہستہ ۔

چوتھا اصول

4. Freedom to Express Normal Behavior
آزادی جذبات

یہ اصول بھی بہت اہم ہے اس کا مطلب ہے جانوروں کو رہنے کے لیے کھلی جگہہ دیں رش نا بنائیں پنڈی  میں ایک شخص کا فارم تھا کہنہ کھنہ پل والی بارہ کالونی میں یہاں پر لوگوں نے گھروں کے اندر کمروں میں جانور بندھے ہوۓ ہوتے ہیں ۔اس بندے نے فارم کو کھنہ پل سے سنگجانی ایریا میں متقل کر دیا میں اس کےجانوروں کے دودھ کا ریکارڈ چیک کر رہا تھا کاپی میں  دودھ تھا کسی کا 8 لٹر کسی کا 10 لیٹر اچانک سے دودھ 14 کلو 15 کلو پے چلا گیا مینے نے پوچھا بھائی جان پہلے 15 دن دودھ کم تھا اچانک دودھ اتنا کیسے بڑھ گیا اس نے کہا پہلے 15 دن کھنہ پل میں جانور رکھے جہاں جگہہ کم اور جانور زیادہ تھے جانور اکثر بیمار رهتے تھے (اگر شیڈ میں جانور زیادہ ہوں گے تو امونیا گیس بہت زیادہ محسوس ہوتی ہے جو جانور کو بیمار کرتی ہے ) جب سے میں نے اس جگہہ شفٹ کیے  جانور دودھ بڑھا گے وجہہ یہ  تھی
پہلی جگہہ پر جانور بندھے تھے نئی جگہہ پر جانوروں کو کھلا چھوڑ دیا گیا
پانی کھلا تھا شیڈ ہوا دار اور کافی بڑا تھا جانور بڑی آزادی کےساتھ گھوم پھر رہے تھے

خوراک کو تبدیل نہیں کیا صرف ماحول کو تبدیل کیا اور اتنا فرق آگیا

پانچواں اصول

 Freedom from Fear and Distress
ڈر اور خوف سے آزادی
ہمارے فارم پے لیبر  کو سختی سے منع  کیا گیا تھا کے جانور کو مارنا نہیں خاص کر کے چوئی کے وقت لے کے جاتے ہوۓ کیوں کے چوائ کے وقت ذرا سا خوف بھی جانور کے oxytocin  ہارمون کے اخراج کو روک دیتا ہے یا کم کر دیتا ہے جس سےجانور دودھ کم کر دیتا تھا فورن اور سارو کا مسلہ بھی آسکتا ہے بعد میں
آپ یقین نہیں کریں گے گے بجلی کی کرک اور بادلوں کے گرجنے کی آواز  سے ہمارے جانور اگلی چوئی میں دودھ کم کر دیتے تھے۔ ہمارے فارم پر کچھ ارسا ویلڈنگ اور گرینڈنگ کا کام ہوتا رہا اب جس شیڈ میں  کام ہوتا رہا وہاں اتنا شور رہتا تھا جس کی وجہہ سے اتنے دن جانور پوری تارہ دودھ پے نہیں اے
اس لیے شور اور مار پیٹ سے جانوروں کو بچا کے رکھیں شیڈ ایسی جگہہ بناے جہاں آس پاس کوئی فیکٹری ورکشاپ نا ہو
اس ویڈیو کو غور سے دیکھیں جانور بہت زیادہ آرام دہ ماحول میں ہیں جس کی وجھہ سے سارے جانور بیٹھ کر جگالی کر رہیں ہیں ہر چیز پرفیکٹ ہے

میرے بھائیوں یہ وہ باتیں ہیں جن کے پیچھے سالوں  محنت اور لگن شامل ہے میرا مقصد اس ڈیری فارمنگ کو بلندی پر لے جانا اور میری خوائش ہے کے وہ  دن آیئں جب لوگ ڈیری  کے کاروبار میں فخرمحسوس کریں اگر آپ میرا ساتھ دیں تو ہم سب مل کے اس کو اگے لے کے چلتےہیں

میں اس تحریر کے ذریعے 3 بندوں کا  خاص طور پر شکر گزآر ہوں جن سے میں نے بہت کچھ سیکھا جنہوں نے مجھے انگلی پکڑ کر سکھایا میرے استاد محترم پروفیسر سید حسن رضا بخاری صاھب   ڈاکٹر  اسد گل صاھب  نیوٹریشن مینیجر سفائر ڈیری اور ڈاکٹر نعمان راجہ سینئر ویٹرنری ڈاکٹر سفائر ڈیری

No comments:

Post a Comment