یه مشرقی اور جنوب مشرقی افریقه کے کم گھنے اور جھاڑی دار سرسبز چراگاھوں میں پاۓ جانے والے چھوٹے سائز کے پھرتیلے اور خوبصورت ھرن ھیں,انکی قدرتی پناه گاھیں شمالی کینیاء, سوڈان, صومالیه, نبیبیاء اور یوگنڈا میں پائی جاتیں ھیں-
جسمانی خدوخال :-
انکا قد صرف 12-16 انچ اور اوسطأ وزن 3 سے 6.5 کلو گرام تک ھوتا ھے, ماده نر کی نسبت تھوڑی سی بڑی ھوتی ھے, صرف نر کے سر پر سینگ ھوتے ھیں جن کی لمبائی 3 انچ تک ھوتی ھے, سر پر اوپر کو اٹھے ھوۓ بالوں سے بنا ھوا خوبصورت تاج ھوتا ھے, جسم کے بالائی حصوں کا رنگ گرے براون ھوتا ھے, ٹانگیں, پیٹ اور سینے کی رنگت سرخی مائل براون ھوتی ھے, آنکھوں کے کونے میں سیاه رنگ کا دھبه ھوتا ھے-
رھن سھن :-
زیاده تر ھرن ریورڈ بنا کر رھتے ھیں لیکن ڈک ڈک ڈئیر جوڑه بنا کر رھتے ھیں, خطرے کے وقت بھاگنے کی بجاۓ گھاس میں چھپنے کو ترجعی دیتے ھیں, بوقت ضرورت 40 کلومیٹر فی گھنٹه کی رفتار سے
بھاگ سکتے ھیں, بھاگتے ھوۓ باریک چیخ نما آواز نکالتے ھیں جس سے دوسرے جانور بھی خطرے سے آگاه ھوتے ھیں, شدید گرم موسم کو بھی باآسانی برداشت کر لیتے ھیں, صبع صبع اور شام کے وقت زیاده ایکٹیو ھوتے ھیں دوپھر کے وقت سایه دار جھاڑیوں کے نیچے گھاس میں چھپ کر آرام کرتے ھیں
افزائش نسل :-
ماده 6 ماه میں اور نر ایک سال میں جوان ھوتے ھیں, دورانیه حمل اوسطأ 170 دن کا ھوتا ھے, ماده عمومأ ایک ھی بچے کو جنم دیتی ھے,نوزائیده نر بچے کا وزن 750 گرام اور ماده بچے کا وزن 625 گرام ھوتا ھے, 6 ماه کی عمر تک بچه ماں کے ساتھ ھی رھتا ھے, ایک ماده عمومأ سال میں دو دفعه بچے کو جنم دیتا ھے-
خوراک :-
اپنے قدرتی ماحول میں جھاڑیوں کے نرم پتے, مختلف پھول اور پھل انکی خوراک کا حصه ھوتے ھیں, بھت کم پانی پیتے ھیں, پانی کی ضرویات سبز چاره جات اور پتوں سے پوری کرتے ھیں-
بطور پالتو جانور :-
اپنے چھوٹے سائز کی وجه سے یه دنیا بھر کے جانوروں کے شوقین حضرات میں بھت مقبول ھے, انکے لیے بناۓ جانے والے پنجرے میں جھاڑیاں اور گھاس ضرور ھونی چاھیے اور ریورڈ کی بجاۓ ھمیشه انھیں جوڑے کی صورت میں رکھنا چاھیے, شدید سردی میں انھیں موسمی شدت سے محفوظ رکھنے کیلیے ضروری اقدامات کی ضرورت ھوتی ھے-
نسلیں :-
ڈک ڈک ڈئیر کی چار نسلیں پائی جاتی ھیں جو درج ذیل ھیں,
1:- سالٹ ڈک ڈک ڈئیر
2:- سلور ڈک ڈک ڈئیر
3:- کرکس ڈک ڈک ڈئیر
4:- گنتھرز ڈک ڈک ڈئیر
طبعی عمر :-
انکی اوسطأ طبعی عمر 10 سال ھوتی ھے
No comments:
Post a Comment